نئی دہلی، 20دسمبر(ایس او نیوز/ آئی این ایس انڈیا) وزیر خزانہ ارون جیٹلی نے آج کہا کہ متوقع آمدنی ٹیکس کے قوانین میں تبدیلی سے ان چھوٹے تاجروں کی ٹیکس ذمہ داری میں 30فیصد تک کمی آئے گی جو ڈیجیٹل ادائیگی کا انتخاب کرتے ہیں۔انہوں نے کہا کہ 2016-17کے بجٹ میں دو کروڑ روپے تک کاروبار کرنے والے چھوٹے تاجر اور کاروباری، جن کے پاس اکاؤنٹس کا مناسب طریقے سے دیکھ بھال نہیں ہوتا ہے، ٹیکس لگانے کے مقصد سے ان کا منافع 8فیصد مانے جانے کی بات کہی گئی ہے لیکن اگر وہ ادائیگی ڈیجیٹل ذرائع سے کرتے ہیں تو ان کا منافع کاروبار کو 6فیصد سمجھا جائے گا نہ کہ 8فیصد۔
جیٹلی نے یہاں نامہ نگاروں سے کہا کہ اس لئے انہیں اچھا ٹیکس فائدہ ملے گا۔اس کا مطلب ہے کہ اگر آپ ڈیجیٹل لین دین کرتے ہیں، آپ کو کم ٹیکس دے سکتے ہیں،یہ معیشت میں ڈیجیٹل کو حمایت دینے کے لئے ٹیکس حوصلہ افزائی ہے اور اگر ہم اس کا تجزیہ کرتے ہیں تو ڈیجیٹل ذرائع سے لین دین کرنے والے تاجروں کو 30فیصد سے زیادہ فائدہ ملے گا۔انکم ٹیکس قانون، 1961کی دفعہ 44اے ڈی کے تحت جن ٹیکس دہندگان(ذاتی، غیر منقسم ہندو خاندان،ایچ یو ایف)یا ایل ایل پی کے علاوہ شرکت والی کمپنی کا کاروبار دو کروڑ روپے یا اس سے کم ہے، اس میں ٹیکس کیلئے فائدہ کل کاروبار کا آٹھ فیصد تصور کیا جائے گا۔